رستہ شاید تھک سا گیا ہے

رستہ شاید تھک سا گیا ہے

رستہ شاید تھک سا گیا ہے

برس برس سے

تیرا رستہ تکتی آنکھیں

پلکیں جھپک جھپک کے تجھ کو کھوج رہی ہیں

لیکن جاناں !

میرے در تک آنے والا

رستہ شاید تھک سا گیا ہے

Posted on Feb 16, 2011