یوں نا مجھ کو دیکھ

یوں نا مجھ کو دیکھ

یوں نا مجھ کو دیکھ تیرا دل پگھل نا جائے
میرے آنسو سے تیرا دامن جل نا جائے

وہ مجھ سے پھر ملا ہے آج خوابوں میں
اے خدایا کہیں میری نیند کھل نا جائے

پوچھا نا کر سب کے سامنے میری کہانی
کبھی تیرا نام ہونٹوں سے نکل نا جائے

جی - بھر کے دیکھ لو ہم کو تم صنم
کیا پتہ پھر زندگی کی شام ڈھل نا جائے

Posted on Feb 16, 2011