شعراء 

میری داستان حسرت وہ سنا سنا کے روئے


میری داستان حسرت وہ سنا سنا کے روئے
میرے آزمانے والے مجھے آزما کے روئے

کوئی ایسا اہل دل ہو کے فسانہ محبت
میں یوز سنا کے روں وہ مجھے سنا کے روئے

میری آرزو کی دنیا دل ناتواں کی حسرت
جسے کھو کے شادماں تھے اسے آج پا کے روئے

تیری بے وفائیوں پر تیری کج ادائیوں پر
کبھی سر جھکا کے روئے کبھی منہ چُھپا کے روئے

جو سنائی انجمن میں شب غم کی آپ بیتی
کئی رو کے مسکرائے کئی مسکرا کے روئے

پیر, 26 نومبر 2012
یہ متن رومن اردو میں پڑھیںYe Matan/Text Roman Urdu Mein Parhein

اس زمرہ سے آگے اور پہلے

اس سے آگےاس سے پہلے
قریب موت کھڑی ہے ذرا ٹھہر جاؤ تمہیں کتنا یہ بولا تھا
متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.