" لوگ تولتے ہیں محبت دلوں سے
ہم تولتے ہیں محبت کوہ سروں سے
گر میری محبت کوہ سروں سائع تولے
تو کوہسار محبت راکھ بن جاوے
رکھ کو سرمہ بنا کر آنکھ پر مالن
ہر لمحہ تیرا دیدار کرتا رہوں
تجھے اپنی اس چشم مہ قید کر ڈالوں
قفس کو تیرے جمال سائع سجا ڈالوں
گو تم ایک ہسی باغ کی مانند ہو
جسکا مالی مہ ہو جاؤں رُو بَرُو
تمہی کو اپنا کاشانائے عالم بناؤں
تیرے ہر محفل کی پرستش کروں
اس باغ میں ایک حسین پھل اگائوں
جسکی محبت کا چمن افروز پھیلائوں
جسکو تم اپنے سینے مہ یوں سمائوں
کہہ ہر لمحہ تمہیں میرے یاد ڈلے ہو
اب تو دیوانگی انتہا کا یہ عالم ہے
کے روح بھی لرزاں ہے تیرے طلسم سائع
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ