شاعری
زندگی کے کسی موڑ پر
امید تھی کبھی مل کر زندگی کے کسی موڑ پر دو باتیں ہونگی پیار کی ، کیا معلوم تھا یہ زندگی موڈ لے گی اپنی راہ اس قدر اور کر دے گی برسات پیار کی .
کانچ کے ٹکڑوں پر
اپنی زندگی کا الگ اصول ھ ، اسکی خاطر تو کانٹے بھی قبول ھ ، ہنس کے چل دو کانچ کے ٹکڑوں پر ، اگر وہ کہے یہ میری بچھائے ہوئے پھول ھ
ایک پل زمین پر
بھول کر آپکو جائینگے کہا . ایک پل زمین پر جی پائینگے کہا ، آپ سے ہی مسکراہٹ ہے زندگی میں ، بنا آپ کے خوش راہ پائینگے کہا .
ویرانوں میں زندگی اپنی
ایک انسان ملا جو جنا سکھا گیا ، آنسو کی نمی کو پینا سکھا گیا ، کبھی گزرتی تھی ویرانوں میں زندگی اپنی ، وہ شخص ویرانوں میں محفل سجا گیا
بارش میں نا بہ جائے
سوچتا ہوں کے بارش میں نا بہ جائے کہیں . . اس نے ایک گھر جو بنایا ہے میری آنکھوں میں … . !
دل وہ نگر نہیں
دل وہ نگر نہیں کے پھر ابد ہو سکے ، پچھ تاؤ گے سنو ! یہ بستی اجاڑ کر .
وہ راتیں
میں نے وہ راتیں بھی ، تیرا نام لے لے کر کاٹی ہیں “ وصی ” لوگ جن راتوں میں بَخْشِش کی دعا کرتے ہیں
جس طرف بھی دیکھوں
جس طرف بھی دیکھوں تیرا ہی عکس میسر ہے آنکھوں کو ہر کوئی تم جیسا ہے یا سارا جہاں تم ہو
وہ اپنا بھی نہیں وہ پرایا بھی نہیں
وہ اپنا بھی نہیں وہ پرایا بھی نہیں ، یہ کیسی دھوپ ہے اس کا سایہ بھی نہیں ، کسی شخص کو چاہا زندگی کی طرح ، اس سے دور بھی رہے اور بھلایا بھی نہیں ...!!
اس کچی عمر میں تیرا شوق رسوائی
اس کچی عمر میں تیرا شوق رسوائی ، میری جان مان بھی جاؤ کے محبت اچھی نہیں ہوتی . . . .
سماجی رابطہ