شاعری
ہوں تو خفا اس سے
ہوں تو خفا اس سے ، پر جانے پھر بھی کیوں … ؟ نا چھا کر بھی اس کو چاہنا اچھا لگتا ہے … حقیقت سے ہوں دور ، یہ مجھ کو ہے پتہ … پر جان کے انجان رہنا اچھا لگتا ہے...
وہ مجھ سے میری خاموشی کے وجہ پوچھتا ہے
وہ مجھ سے میری خاموشی کے وجہ پوچھتا ہے کتنا پاگل ہے رات کے سناٹے کی وجہ پوچھتا ہے وہ مجھ سے میرے آنسو کے وجہ پوچھتا ہے کتنا پاگل ہے بارش کی برسنے کے وجہ پوچھتا ہے ...
تم جو ہستے ہو تو پھولوں کی ادا لگتے ہو
تم جو ہستے ہو تو پھولوں کی ادا لگتے ہو اور چلتے ہو تو ایک بعد صباء لگتے ہو کچھ نا کہنا میرے کاندھے پہ جھکا کر سر کو کتنے معصوم ہو تصویر وفا لگتے ہو بات کرتے ہو تو...
لہو لہو ہے ہر ایک
لہو لہو ہے ہر ایک سنگ ای راہ گزر جانا ہوا نا تھا یو میرے درد کا سفر جانا یہ اور بات کے تو دل کی دھڑکنوں میں رہا تلاش پھر بھی کیا تجھ کو عمر بھر جانا کے شہر بھر نے...
رتجگوں کے صحرا میں خواب
رتجگوں کے صحرا میں خواب جب اجڑ جائیں تم اداس مت ہونا زندگی کے میلے میں ہم اگر بچھڑ جائیں تم اداس مت ہونا جن پہ نام لکھے ہوں ان اجڑ شاخوں پر کب بہار آتی ہے آرزو کی ٹہنی ...
سماجی رابطہ