شاعری
ہر ایک لمحہ نیا اک امتحان ہے
ہر ایک لمحہ نیا اک امتحان ہے ، بہت نا مہربان یہ آسمان ہے ، دلوں پر برف گرتی جا رہی ہے ، بدن کا تجزیہ بھی رائیگاں ہے ، میں اس سے بات کرنا چاہتی ہوں ، بتاؤ تو سہ...
کہا تھا تم سے میرا انتظار نا کرنا
کہا تھا تم سے میرا انتظار نا کرنا دنیا چاہے جو کہے تم اعتبار نا کرنا ایسا ہو چکا ہے کئی بار پہلے بھی اب کی بار تم کوئی بھی سوال نا کرنا دن رات کٹ رہے ہیں اب تو اس...
عظیم ہیں یہ قربت کی دوریاں
عظیم ہیں یہ قربت کی دوریاں ساتھ رہ کر بھی اسکو نا پانا کیسا لگتا ہے قسمت میں نہیں پھر بھی اس کو چاہتی ہے یوں سمجھ کر کانٹوں پر چلنا کیسا لگتا ہے اب تو محفل میں بھ...
ساتھ چلنے میں جو مزہ ہوتا
ساتھ چلنے میں جو مزہ ہوتا وہ ہمیں بھی کبھی ملا ہوتا یہ ہی حسرت رہی ہماری فقط ساتھ اپنے کوئی چلا ہوتا ہم بھٹک رہے تھے راہوں میں کوئی رستہ پتہ چلا ہوتا تھا...
ہر ایک لڑکی ہوتی ہے مان باپ کی جان
ہر ایک لڑکی ہوتی ہے مان باپ کی جان ، فیس بک پر فوٹو ڈالکر نا کرو بدنام ، کیا پتہ اس دن یہ دھرتی ہے ہیل جائے ، جب کسی پیج پر تمہاری بہن کی فوٹو مل جائے ، اس دن آنک...
اپنی حسین آنکھوں میں چھپا لو مجھ کو
اپنی حسین آنکھوں میں چھپا لو مجھ کو محبت اگر کرتے ہو تو چرا لو مجھ کو کھونے کا اگر خوف ہے تو دل کی ہر دھڑکن میں بسا لو مجھ کو دھوپ ہو یا صحرا ہو تیرے ساتھ چلیں گے یق...
میرے لیے اتنا کافی ہے کے
میرے لیے اتنا کافی ہے کے ، میں اپنی سرزمیں پر موت دیکھوں ، اور یہیں دفن ہوں ، اور اس مٹی میں پگھل کر پھیل جاؤں ، پھر پھول کی طرح زمین سے بہار نکلو ، میرے دیس کے بچے ...
جب کسی جام کو ہونٹوں سے لگایا میں نے
جب کسی جام کو ہونٹوں سے لگایا میں نے رقص کرتا ہوا دیکھا تیرا سایہ میں نے مجھ سے مت پوچھ میرے محتسب شہر سے پوچھ کیوں تیری آنکھ پو پیمانہ بنایا میں نے ؟ لوگ کہتے ہی...
کڑی تنہائیوں کو ہمسفر کہتا رہا ہوں میں
کڑی تنہائیوں کو ہمسفر کہتا رہا ہوں میں خیال یار تجھ کو معتبر کہتا رہا ہوں میں ، کرایا شام فرقت نے تعارف ایک نیّا اس کا وہ ایک دریا کو جس کو چشم تر کہتا رہا ہوں میں ، ...
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی
انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات میری تنہائی کی کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میں میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہرجائی ک...
سماجی رابطہ