شاعری

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی

انگڑائی پر انگڑائی لیتی ہے رت جدائی کی تم کیا سمجھو تم کیا جانو بات میری تنہائی کی کون سیاہی گھول رہا تھا وقت کے بہتے دریا میں میں نے آنکھ جھکی دیکھی ہے آج کسی ہرجائی ک...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

اب تو ممکن ہی نہیں ان سے ملاقات

اب تو ممکن ہی نہیں ان سے ملاقات اب تو عروج پہ پہنچی ہے اسکی ذات وہی وعدے ہیں اور رسموں کی زنجیریں باقی کب بدلتی ہیں زمانے کی روایت ایک وہ دن تھے کے ایک دوسری کو س...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

عشق میں تیرے کوئی غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو

عشق میں تیرے کوئی غم سر پہ لیا جو ہو سو ہو عیش و نشاط زندگی چھوڑ دیا جو ہو سو ہو عقل کے مدرسے سے اٹھ ، عشق کے مے کدے میں آ جام ای فنا و بےخودی اب تو پیا جو ہو سو ہو ...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

یہ حسن تیرا یہ عشق میرا

یہ حسن تیرا یہ عشق میرا رنگین تو ہے بدنام سہی مجھ پر تو کئی الزام لگے تجھ پر بھی کوئی الزام سہی اس رات کی نخری رنگت کو کچھ اور نکھر جانے دے ذرا نظاروں کو بہک ج...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

وہی تکرار لفظوں کی

وہی تکرار لفظوں کی وہی اندیشے فرقت کے . . . وہی انجان سی دستک وہی ہر بات پہ رنجش وہی ہر بات پہ لڑنا . . . وہی اپنی کتابوں میں گلابی تتلیاں رکھنا . . . ...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے

عادت ہی بنا لی ہے اس شہر کے لوگوں نے انداز بدل لینا ، آواز بدل لینا دنیا کی محبت میں اطوار بدل لینا موسم جو نیا آئے رفتار بدل لینا آگیار وہی رکھنا احباب بدل لینا ...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

بھلانے سے جو بھولے نا وہ کہانی چھوڑ جاؤنگی

بھلانے سے جو بھولے نا وہ کہانی چھوڑ جاؤنگی تیری آنکھوں میں پانی کی ایسے نمی چھوڑ جاؤنگی لپٹ کر دیر تک در و دیوار روئے گے میں ایسی سوگ میں لپٹی جوانی چھوڑ جاؤنگی م...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

کوئی رات میرے آشنا مجھے یوں بھی تو نصیب ہو

کوئی رات میرے آشنا مجھے یوں بھی تو نصیب ہو . . نا خیال ہو لباس کا وہ اتنا میرے قریب ہو . . بدن کی گرم آنْچ سے میری آرزو کو آگ دے . . میرا جوش بھی بہک اُٹھے میرا حال بھی...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا

ٹوٹی ہے میری نیند مگر تم کو اس سے کیا بجتے رہے ہواؤں سے در تم کو اس سے کیا تم موج موج مثل صباء گھومتے رہو کٹ جائیں میری سوچ کے پر ، تم کو اس سے کیا اوروں کا ہاتھ ...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz

ہوں تو خفا اس سے

ہوں تو خفا اس سے ، پر جانے پھر بھی کیوں … ؟ نا چھا کر بھی اس کو چاہنا اچھا لگتا ہے … حقیقت سے ہوں دور ، یہ مجھ کو ہے پتہ … پر جان کے انجان رہنا اچھا لگتا ہے...

مزید پڑھیں

Posted on Jun 12, 2012 by shahbaz