Baat

کچھ بات ہے جو ہم کہہ نہیں سکتے

کچھ بات ہے جو ہم کہہ نہیں سکتے کیا کرے کہے بن رہ نہیں سکتے . کہیں بیچ بازار شرمندہ نا ہوں تبھی ٹو اس گلی کا رخ کر نہیں سکتے . تیرے سو شکوہ شکایتیں سر آنکھوں پر لی...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

اب وہ روز فون پے نخروں سے بات کرتی ہے فراز

اب وہ روز فون پے نخروں سے بات کرتی ہے فراز میں نے 1 بار ہی کہا تھا سوہنی ڈے نخرے سوہنے لگدے مینو سوہنی ڈے نخرے سوہنی لگدے

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

عاشق آنکھوں کی بات سمجھ لیتے ہے ،

عاشق آنکھوں کی بات سمجھ لیتے ہیں ، وہ خوابوں میں آئیں تو ملاقات سمجھ لیتے ہیں ، روتا ہے آسمان اپنی زمیں کے لیے ، لوگ پاگل ہیں اسے برسات سمجھ لیتے ہیں . . .

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

ہچکیوں سے ایک بات کا احساس ہے

ہچکیوں سے ایک بات کا احساس ہے کے شاید کوئی ہمیں یاد تو کرتا ہے بے شک ملنے نہ آئے پر چند لمحیں ہم پر برباد تو کرتا ہے . !

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

چاہنے سے کوئی بات نہیں ہوتی ،

چاہنے سے کوئی بات نہیں ہوتی ، تھوڑے سے اندھیرے سے رات نہیں ہوتی ، جنہیں چاہتے ہیں جان سے زیادہ ، ان سے آج کل ملاقات ہی نہیں ہوتی .

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

کچھ نشہ تو آپکی بات کا ہے

کچھ نشہ تو آپکی بات کا ہے ، کچھ نشہ تو دھیمی برسات کا ہے ، ہمیں آپ یوں ہی شرابی نا کہیے ، اس دل پر اثر تو آپ سے ملاقات کا ہے !

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

یہی وفاء کا صلہ ہے ، تو کوئی بات نہیں

یہی وفاء کا صلہ ہے ، تو کوئی بات نہیں یہ درد تم نے دیا ہے ، تو کوئی بات نہیں یہی بہت ہے کے تم دیکھتے ہو ساحل سے سفینہ ڈوب رہا ہے ، تو کوئی بات نہیں رکھا تھا آشیانہ ...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

صرف چاہنے سے کوئی بات نہیں ہوتی ،

صرف چاہنے سے کوئی بات نہیں ہوتی ، سورج کے سامنے کبھی رات نہیں ہوتی ، ہم چاہتے ہیں جنہیں جان سے بھی زیادہ ، وہ سامنے ہے پر بات بھی نہیں ہوتی .

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

یہی وفا کا صلہ ہے ، تو کوئی بات نہیں

یہی وفا کا صلہ ہے ، تو کوئی بات نہیں یہ درد تم نے دیا ہے ، تو کوئی بات نہیں یہی بہت ہے کے تم دیکھتے ہو ساحل سے سفینہ ڈوب رہا ہے ، تو کوئی بات نہیں ...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin

خالی جام لیے بیٹھے ہو ، ان آنکھوں کی بات کرو

خالی جام لیے بیٹھے ہو ، ان آنکھوں کی بات کرو ، رات بہت ہے ، پیاس بہت ہے ، برساتوں کی بات کرو ، جو پی کر مست ہوئے ہیں ان کے ذکر سے کیا حاصل جن تک جام نہیں ...

مزید پڑھیں

Posted on Feb 18, 2011 by admin