تازہ ترین سرخیاں
 تازہ ترین خبریں 
28 جنوری 2015
وقت اشاعت: 20:29

سرگودھا کے باغات رس بھرے کینو سے بھر گئے

جیو نیوز - سرگودھا..........رس بھر ے پھل کینوکا نام آتے ہی منہ میں پانی بھر آتاہے۔ان دنوں کھٹے میٹھے کینو بازاروں میں ہرطرف اپنے رنگ اورخوشبوبکھیر رہے ہیں۔ کینو کے شہر سرگودھا میں باغات خوش ذائقہ پھل سے بھرے ہوئے ہیں۔ سرگودھا کا شمار پاکستان کے ان اضلا ع میں ہوتا ہے جہا ں کینو کی مجموعی پیداوار کا60 سے 70فیصد پھل پیدا ہوتا ہے۔ ضلع سرگودھا میں 14لاکھ ٹن سالانہ کینو پیدا ہوتا ہے۔ کینو، مسمی، فلوٹر، ریڈ بلڈ، مالٹے سمیت 60سے زائد اقسام ضلع سرگودھا میں پیدا ہوتی ہیں۔ باغا ت میں کینو کو توڑنا بھی ایک فن ہے۔ جنوبی پنجاب خصوصی طور پر ملتان سے تعلق رکھنے والے مزدور کنو کے سیزن میں سرگودھا آجاتے ہیں۔ تقریبا 2 لاکھ سے زائد مزدور باغات میں کینو کی کٹائی سے لے کر فیکٹریو ں میں پیکنگ تک اس عمل کا حصہ بنے رہتےہیں۔ مزدور کہتے ہیں کہ ہم لو گ یہا ں پیکنگ کر تے ہیں ڈیڑھ سے دو لا کھ مزدور کنو کے سیزن میں یہاں کام کرتے ہیں، ہمیں یہاں پر منا سب پیسے بھی مل جا تے ہیں۔ مز د و روں کا شکوہ ہے کہ بجلی کی لوڈ شیڈ نگ کی وجہ سے مشکلا ت پیش آتی ہیں حکومت کی اس طر ف توجہ دینی چا ہیئے۔ ضلع سرگودھا میں پیدا ہونے والا کینوروس کے علاوہ انڈونیشیا، ملائشیا، متحدہ عرب امارت، مشرق وسطیٰ میں بھی ایکسپورٹ کیا جاتا ہے یہاں پر موجود ڈھائی سو سے زائد فیکٹریاں بہتر کوالٹی کے حامل کینو کی پیکنگ کر کے انہیں دیگرممالک بھیجتی ہیں۔ فیکٹری مالک کہتے ہیں کہ مختلف ممالک میں سرگودھا کا کنو ایکسپورٹ کیا جاتا ہے سیزنل ڈرائی پورٹ کا منصوبہ بھی التواء کا شکار ہے، بجلی کی لوڈ شیڈ نگ بھی متاثر کرتی ہے حکومت اگر خصوصی توجہ دے تو یہاں سے زیادہ زر مبادلہ حا صل کیا جا سکتا ہے۔ گذشتہ 3تین سال سے ایک مخصوص بیماری نے کینو کو اپنی لپیٹ میں لے رکھاہے جس سے کنو کی پیداوار شدید متاثر ہورہی ہے۔ ایسے میں زمیندارمناسب رہنمائی نہ ملنے پر ناراض دکھائی دیتے ہیں۔ سرگودھا میں کنو فیکٹری مالکان کا طویل عرصے سے مطالبہ ہے کہ یہاں سیزنل ڈرائی پورٹ قائم کیا جائے تاکہ بڑ ے پیما نے پر پید ا ہو نے والے کنو کو مقامی سطح پر ضائع ہو نے سے نہ صرف بچایا جائے بلکہ اسے دیگر ممالک میں ایکسپورٹ کر کے زیادہ اوربھاری زرمبادلہ بھی حاصل کیا جاسکے۔ٱ

متن لکھیں اور تلاش کریں
© sweb 2012 - All rights reserved.