شہر برباد ہو رہا ہے ابھی
شہر برباد ہو رہا ہے ابھی
اور تو ہے کے سو رہا ہے ابھی
دیکھ ویران ہو رہا ہے جہاں
اور تو داغ دھو رہا ہے ابھی
تیرے اندر بھی کوئی دکھ میں ہے
میرے اندر بھی رو رہا ہے کوئی
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ