آج تک میں نہیں سمجھا تیری دنیا کیا ہے
اے خدا تو ہی بتا دے یہ تماشا کیا ہے
یہ سنا ہے لکیروں کی زباں ہوتی ہے
بول دیتی ہیں کہ اِس ہاتھ میں لکھا کیا ہے
Posted on May 24, 2011
آج تک میں نہیں سمجھا تیری دنیا کیا ہے
اے خدا تو ہی بتا دے یہ تماشا کیا ہے
یہ سنا ہے لکیروں کی زباں ہوتی ہے
بول دیتی ہیں کہ اِس ہاتھ میں لکھا کیا ہے
سماجی رابطہ