ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں

ایک وعدہ ہے کسی کا جو وفا ہوتا نہیں
مرمری تاروں بھری راتوں میں کیا ہوتا نہیں

جی میں آتا ہے اُلٹ دیں ان کے چہرے سے نقاب
حوصلہ کرتے ہیں لیکن حوصلہ ہوتا نہیں

شمع جس کی آبرو پر جان دے دے جھوم کر
وہ پَتَنْگا جل تو جاتا ہے فنا ہوتا نہیں

Posted on Aug 11, 2011