اپنے احساس کے سب رنگ اتر جانے دو
میری امید میرے خواب بکھر جانے دو
اپنے آنگن میں چراغوں کو جلاؤ نا ابھی
میرے آنگن میں سیاہ رات اُتَر جانے دو
بڑی مشکل سے ملا ہے مجھے میرے گھر کا پتہ
راستوں اب نا الجھاؤ مجھے گھر جانے دو
جن کے آنے کا بہت شور پھیلا تھا ہر سو
انہی لمحوں کو چپ چاپ گزر جانے دو
میری بربادی کا الزام نا آئے کہیں تم پر
میرے حالت کو کچھ اور بگڑ جانے دو
Posted on Sep 24, 2011
سماجی رابطہ