تمہاری یادوں کے زخم
جب بھرنے لگتے ہیں
کسی بہانے سے تمہیں
یاد کرنے لگتے ہیں
بھولنے کی کوشش جاری ہے لیکن
یاد کرنے کے بہانے ملنے لگتے ہیں
دوستی ، محبت بے مطلب ہی سہی
زندگی میں نہ اسکی کمی محسوس کرنے لگتے ہیں
زندگی اداسی کا دوسرا نام سہی
خوشیوں کی راہ ہم آج بھی تکتے ہیں
تم نے وعدہ تو نہیں کیا
مجھ سے ملنے کا
ہم پھر بھی ایک آس کیوں دل میں رکھتے ہیں
کسی بہانے سے تمہیں
یاد کرنے لگتے ہیں
Posted on Sep 24, 2011
سماجی رابطہ