دل اداس ہے بہت کوئی پیغام ہی لکھ دو
تم اپنا نام نا لکھو گم نام ہی لکھ دو
میری قسمت میں غم تنہائی ہے لیکن
تمام عمر نا لکھو مگر ایک شام ہی لکھ دو
ضروری نہیں کی مل جائے سکون ہر کسی کو
سر بزم نا آؤ مگر بے نام ہی لکھ دو
یہ جانتا ہوں کی عمر بھر تنہا مجھ کو رہنا ہے
مگر پل دو پل ، گھڑی دو گھڑی ، میرے نام ہی لکھ دو
چلو ہم مان لیتے ہے کے سزا کے مستحق ٹھہرے ہم
کوئی انعام نا لکھو کوئی الزام ہی لکھ دو
Posted on Jul 26, 2011
سماجی رابطہ