اک آرزو ہے پوری پروردگار کرے
میں دیر سے جاؤ وہ میرا انتظار کرے
اپنے ہاتھوں سے سنواروں زلفین اس کی
وہ شرما کے محبت کا اقرار کرے
ہو شب وصل ایسی یا رب
کہہ بھیگی زلفوں سے مجھے بیدار کرے
جب اسے چھوڑ کے جانا چاہوں وصی
وہ روکے اور اک رات کا اصرار کرے
میں کیسی اور کی ہو نہیں سکتی
یہ وعدہ وفا بار بار کرے
Posted on Jul 26, 2011
سماجی رابطہ