ہم ہے نادان تھے
سوچا کرتے تھے یہ
کیسے ہو سکتا ہے
ایک وعدہ شکن
اپنی نادانی پر
اب پشیماں نہ ہو
بیتی رت کے لیے
وہ اکیلا بھی ہو
اور پریشان نہ ہو
Posted on Oct 13, 2012
ہم ہے نادان تھے
سوچا کرتے تھے یہ
کیسے ہو سکتا ہے
ایک وعدہ شکن
اپنی نادانی پر
اب پشیماں نہ ہو
بیتی رت کے لیے
وہ اکیلا بھی ہو
اور پریشان نہ ہو
سماجی رابطہ