جب وحشت بے لباس ہونے لگتی ہے

جب تنہائی رقص کرتی ہے
جب وقت تھم سا جاتا ہے
جب وحشت بے لباس ہونے لگتی ہے
جب نغمگی بھی شور بنے لگتی ہے
جب انسیت بھی اذیت بن جاتی ہے
جب خواب ، عذاب لگنے لگتے ہے
جب احساس کے سمندر کا
ہر موتی ٹوٹ ٹوٹ جاتا ہے
جب موت ، زدگی بن جاتی ہے
اور زندگی ، موت بن جاتی ہے
تب ایسے میں جانا

تیری یاد اور بھی ستاتی ہے

Posted on Oct 10, 2011