وفا کے ذکر میں غالب مجھے گمان ہوا
وہ درد عشق وفاؤں کو کھو چکا ہوگا ،
جو میرے ساتھ محبت میں حد جنون تک تھا
وہ خود کو وقت کے پانی سے دھو چکا ہوگا ،
میری آواز کو جو ساز کہا کرتا تھا
میری آہوں کو یاد کر کے سو چکا ہوگا ،
وہ میرا پیار ، طلب اور میرا چین و قرار
جفا کی حد میں زمانے کا ہو چکا ہوگا ،
تم اسکی راہ نا دیکھو وہ غیر تھا ساقی
بھلا دو اسکو وہ غیروں کا ہو چکا ہوگا . . . !
Posted on Dec 17, 2011
سماجی رابطہ