کر نہ دنیا غم کے حوالے مجھ کو


کر نہ دنیا غم کے حوالے مجھ کو
میں تبسم ہوں تو ہونٹوں پہ سجا لے مجھ کو
وہ ملا ہے تو یہ خوف لگا رہتا ہے
میرا ملنا کسی الجھن میں نہ ڈالے اس کو
اس یقین پر ہے اندھیروں میں سفر جاری ہے
مل ہے جایئں گے کسی روز اجالے مجھ کو
اس کی نفرت نے تو مجبور کیا جینے پر
اب اس کا پیار کہیں مار نہ ڈالے مجھ کو
بے نیازی کا یہ انداز نہیں کچھ بھی
بات تو تب ہے کے وہ دل سے نکالے مجھ کو

Posted on Aug 23, 2012