کیا ہے تم نے ہم سے اک حسین وعدہ یاد رکھنا
بھول نا جانا کہیں اپنا اِرادَہ یاد رکھنا
اب نا ہمیں رلانا تم ، اب نا دور جانا تم
پہلے ہی سہہ چکے ہیں دکھ اتنا ذیادہ یاد رکھنا
دل تو نا دکھاؤں گئے ، مجھے چھوڑ تو نا جاؤ گئے
دل میں ہی بسے ہو تم ، اب اسے آباد رکھنا
تم جو چھوڑ جاؤ گئے ہم تو مر ہی جائیں گئے
تمھارے دم سے زندگی ہے صرف اتنا یاد رکھنا
چاہتوں کی دنیا میں روشنی تم ہی سے ہے
دل توڑ کے ہمیں چھوڑ کر کہیں نا جانا یاد رکھنا . . . !
Posted on Nov 02, 2011
سماجی رابطہ