کیا تم بھی

کیا تم بھی


آنسوں روکنے کی کوشش میں
پلکیں تیز تیز جھپکتے ہو

اور

کیسی سندیسے کی آس میں بار بار
دروازے کی جانب لپکتے ہو

کیا تم بھی

پھول پر گرتے بارش کی آواز سے

اور

دور کہیں بجنے والے المیہ ساز کی آواز سے

افسردہ ہو جاتے ہو

Posted on Jul 13, 2011