لوگ کہتے ہیں میں شرابی ہوں
تم نے بھی شاید یہی سوچ لیا ہوگا …
لوگ کہتے ہیں میں شرابی ہوں
کسی پے حسن کا غرور جوانی کا نشہ
کسی کے دل پہ محبت کی روانی کا نشہ
کسی کو دیکھتے ہی سانسوں سے اُبھرتا ہے نشہ
بنا پئے بھی کہیں حد سے گزرتا ہے نشہ
نشے میں کون نہیں ہے مجھے بتائو ذرا
کسی ہے ہوش میرے سامنے تو لاؤ ذرا
نشہ ہے سب پہ مگر رنگ نشے کا ہے جدا
کھلی کھلی ہوئی صبح پہ ہے شبنم کا نشہ
ہوا پہ خوشبو کا بدل پہ ہے رم جھم کا نشہ
کہیں سرور ہے خوشیوں کا کہیں غم کا نشہ
نشہ شراب میں ہوتا تو ناچتی بوتل
مے کدے جھومتی پیمانوں میں ہوتی ہل چل
نشہ شراب میں ہوتا تو ناچتی بوتل
نشے میں کون نہیں ہے مجھے بتائو ذرا
لوگ کہتے ہیں میں شرابی ہوں . . . . !
Posted on Nov 19, 2011
سماجی رابطہ