مجھے اور کہیں لے چل سانول

مجھے اور کہیں لے چل سانول

جہاں شہر ہوں سارے ویرانے
جہاں لوگ سبھی ہوں بیگانے
جہاں سب کے سب ہوں دیوانے
جہاں کوئی ہمیں نا پہچانے

مجھے اور کہیں لے چل سانول

جہاں نفرت دل میں بس نا سکے
جہاں کوئی کسی کو ڈس نا سکے
جہاں کوئی کسی پہ ہنس نا سکے
جہاں کوئی بھی گنجل کس نا سکے

مجھے اور کہیں لے چل سانول

جہاں درد کسی کو راس نا ہو
جہاں کوئی بھی اداس نا ہو
جہاں ظلمت کی بو باس نا ہو
جہاں تو بھی ذیادہ پاس نا ہو

مجھے اور کہیں لے چل سانول

Posted on Jul 11, 2011