سنا ہے یہ میں نے اوروں سے

سنا ہے یہ میں نے اوروں سے ان دنوں وہ مجھے
بلا رہا ہے مگر دیر ہو گئی شاید
وہ مجھ کو جاگتی راتوں کے ان کہے قصے
سنا رہا ہے مگر دیر ہو گئی شاید
وہ مجھ کو اپنے بچھڑنے کی ناگزیر وجہ
بتا رہا ہے مگر دیر ہو گئی شاید
وہ مجھ کو یاد کر کے چہرے پر جھریوں کے نشان
دکھا رہا ہے مگر دیر ہو گئی شاید
وہ ایک شمع غم زندگی مٹانے کو
جلا رہا ہے مگر دیر ہو گئی شاید
وہ غم جو حاصل عمر رواں ہے اب وہ اسے
بھلا رہا ہے مگر دیر ہو گئی شاید

Posted on Jul 15, 2011