سر جھکاؤ گے تو پتھر دیوتا ہو جائیگا
اتنا مت چاہو یوز وہ بیوفا ہو جائیگا
ہم بھی دریا ہے ہمیں اپنا ہنر معلوم ہے
جس طرف بھی چل پادیں گے رستہ ہو جائیگا
کتنی سچائی سے مجھ سے زندگی نے کہہ دیا
تو نہیں میرا تو کوئی دوسرا ہو جائیگا
روٹھ جانا تو محبت کی علامت ہے مگر
کیا خبر تھی مجھ سے وہ اتنا خفا ہو جائیگا
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ