رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پے ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہے
سوچ رہی ہوں
ان کو تھاموں ،
زینا زینا سناٹوں کے تہہ خانوں میں اتروں
یا اپنے کمرے میں ٹھہروں
چاند میری کھڑکی پر دستک دیتا ہے . . . ! ! !
Posted on Feb 16, 2011
رات ابھی تنہائی کی پہلی دہلیز پے ہے
اور میری جانب اپنے ہاتھ بڑھاتی ہے
سوچ رہی ہوں
ان کو تھاموں ،
زینا زینا سناٹوں کے تہہ خانوں میں اتروں
یا اپنے کمرے میں ٹھہروں
چاند میری کھڑکی پر دستک دیتا ہے . . . ! ! !
سماجی رابطہ