وفا کا تجربہ باقی رہے گا

دعا کا سلسلہ باقی رہے گا
سو تم سے رابطہ باقی رہے گا

آدَم ہو جائیگا ، موجود ہے جو
فقط دست فنا باقی رہے گا

تمہیں پا لوں مگر یہ واہمہ ہے
کہیں اک مرحلہ باقی رہے گا

بجا کے عکس مٹے جا رہے ہیں
شکستہ آئینہ باقی رہے گا

تمہیں جانا تھا تم سے کیا گلہ ہو
ہمیں خود سے گلہ باقی رہے گا

اسی کی جیت ہو گی آخر شب
ہوا میں جو دیا باقی رہے گا

دم رخصت پلٹ کر دیکھنا مت
کہاں پھر حوصلہ باقی رہے گا

شناسا ہوں فریب زندگی سے
وفا کا تجربہ باقی رہے گا

Posted on Aug 09, 2011