وہ سنتا تو میں کہتا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
وہ پل بھر کو جو رک جاتا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
کمائی زندگی بھر کی ، اسی کے نام تو کر دی
مجھے کچھ اور کرنا تھا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
کہاں اس نے سنی میری ، سنی بھی ان سنی کر دی
اسے معلوم تھا اتنا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
رواں تھا پیار نس نس میں بہت قربت تھی آپس میں
اسے کچھ اور سننا تھا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
غلط فہمی نے باتوں کو بڑھا ڈالا یونہی ورنہ
کہا کچھ تھا ، وہ کچھ سمجھا ، مجھے کچھ اور کہنا تھا
Posted on Jul 20, 2011
سماجی رابطہ