یہاں اپنی اپنی باری پر
سب ہنستے ہیں
سب روتے ہیں
دل تو سب کے ہی ہوتے ہیں
دکھ بھی سب کو ہوتے ہیں
کچھ اشک دلوں پر گرتے ہیں
کچھ مٹی میں مل جاتے ہیں
کچھ لفظ ادا ہو جاتے ہیں
کچھ ہونٹوں میں سل جاتے ہیں
مانا کے ادھورے رہتے ہیں
پر خواب تو سب کے ہوتے ہیں
کچھ کھو کر بھی پا لیتے ہیں
کچھ پا کر بھی کھو دیتے ہیں
یہاں اپنی اپنی باری پر
سب ہنستے ہیں
سب روتے ہیں … !
Posted on Sep 16, 2011
سماجی رابطہ