کبھی کتابوں میں ( پاک اولڈ )

کبھی کتابوں میں ( پاک اولڈ )

کبھی کتابوں میں پھول رکھنا
کبھی درختوں پے نام لکھنا
ہمیں بھی یاد ہے آج تک وہ
نظر سے حرف سلام لکھنا


وہ چاند چہرے ، وہ بہکی باتیں
سلگتے دن تھے ، سلگتی راتیں
وہ چھوٹے چھوٹے سے کاغزوں پر
محبتوں کے پیام لکھنا


گلاب چہروں سے دل لگانا
وہ چپکے چپکے نظر ملانا
وہ آرزوؤں کے خواب بن نا
وہ قصہ نا تمام لکھنا

میرے نگر کی حسین فضائوں
کہیں جو ان کا نشان پاؤ
تو پوچھنا کے کہاں بسے وہ
کہاں ہے ان کا قیام لکھنا

گئی رتوں میں رُباب اپنا
بس ایک یہ ہی تو مشغلہ تھا
کسی کے چہرے کو صبح لکھنا
کسی کے چہرے کو شام لکھنا

Posted on Feb 16, 2011