سیلابوں سے آنکھ ملاؤ ،
طوفانوں پے وار کرو ،
ملاحوں کا چکر چھوڑو ،
تیر کے دریا پار کرو !
تم کو اپنا شاخ مبارک ،
ہم کو مبارک اپنا سلوک ،
ہم پھولوں کی شاخ تراشیں ،
تم چاقو پر دھار کرو . . .
پھولوں کی دکانیں کھولو ،
خوشبو کا بیوپار کرو ،
عشق کھاتا ہے تو یہ کھاتا ،
ایک بار نہیں سو بار کرو !
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ