آگے نہیں بڑھا

آگے نہیں بڑھا

قصہ ابھی جحاب سے آگے نہیں بڑھا
میں آپ وہ جناب سے آگے نہیں بڑھا

مدت ہوئی کتاب محبت شروع کئے
لیکن میں پہلے باب سے آگے نہیں بڑھا

لمبی مسافتیں ہیں ، مگر اس سوار کا
پاؤں ابھی رکاب سے آگے نہیں بڑھا

لوگوں نے سنگ و خشت کے قلعے بنا لیے
اپنا محل تو خواب سے آگے نہیں بڑھا

طول کلام کے لیے میں نے کئے سوال
وہ مختصر جواب سے آگے نہیں بڑھا

Posted on Feb 16, 2011