اب تو ہم ہیں جاگنے والے تیری خاطر یہاں

تتلیاں جگنوں سبھی ھونگے مگر دیکھے گا کون
ہم سجا بھی لیں اگر دیوار و در دیکھے گا کون

اب تو ہم ہیں جاگنے والے تیری خاطر یہاں
ہم نا ھونگے تو تیرے شام و سحر دیکھے گا کون

جس کی خاطر ہم سخن سچائی کے رستے چلے
جب وہی اسکو نا دیکھے تو ہنر دیکھے گا کون

بے ستارہ زندگی کے گھر میں اب بھی رات کو
اک کرن تیرے خیالوں کی مگر دیکھے گا کون . . . !

Posted on Feb 18, 2012