اپنی یادیں ، اپنی باتیں لے کر جانا بھول گیا
جانے والا جلدی میں تھا ، مل کر جانا بھول گیا
مڑ مڑ کر دیکھا تھا اس نئے جاتے رستے میں
جیسے اسے کہنا تھا کچھ جو وہ کہنا بھول گیا
وقت رخصت میری آنکھیں پُونْچھ رہا تھا آنچل سے
اس کو غم تھا اتنا ذیادہ خود وہ رونا بھول گیا . . . !
Posted on Jul 19, 2012
سماجی رابطہ