اے دل غم زدہ ( پاک اولڈ )
اے دل غم زدہ
ہر ستم بھول جا
ہے اگرچہ یہی
زندگی کی ادا
غم میں دبا ہوا
چاند ہے زرد سا
لگتی آنکھ میں
خواب ہے دور کا
یہ دنیا رہے گی
مگر ہم نا ہوں گے
تیرے اور میرے فاصلے
کم نا ہوں گے
غم رہے گا سدا
مجھ کو اس بات کا
تیری یاد ہی ملی
مجھ کو تو نا ملا
جو شکوہ کریں بھی
تو کس سے کریں گے
یونہی دور ہی دور
جلتے رہیں گے
ہم ملیں گے وہاں
ختم ہو گا جہاں
رات کا یہ سفر
درد کا راسته
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ