چل چلتے ہیں اس پار صنم
جہاں لہروں کی خاموشی ہو
جہاں سانسوں کی مدہوشی ہو
جہاں جذبوں کی بیہوشی ہو
جہاں آنکھوں سے سرگوشی ہو
چل چلتے ہیں اس پار صنم
اک نئی آس لگانے کو
اک دل کی آگ بجھانے کو
اک دوجے میں کھو جانے کو
اک پل کے نام ہو جانے کو
چل چلتے ہیں اس پار صنم
جہاں آسان ساری راہیں ہوں
جہاں اک دوجے کی بانہیں ہوں
جہاں لب پہ سرد سی آہیں ہو
جہاں پیار کی کچھ پناہیں ہو
چل چلتے ہیں اس پار صنم . . .
Posted on Feb 18, 2012
سماجی رابطہ