~ * درد میں * ~ پاک اولڈ . . .
درد میں لذّت بہت
اشکوں میں رعنائی بہت
اے غم ہستی ہمیں
دنیا پسند آئی بہت
ہو نہ ہو دشت و چمن
میں ایک تعلق ہے ضرور
بعد ای صحرائی بھی خوشبوئیں
اڑا لائی بہت
بے سہاروں کی محبت
بے نوائوں کا خلوص
یہ وہ دولت ہے کے
انسانوں نے ٹھکرائی بہت
مطمئن ہو دل تو ویرانوں
کے سناٹے بھی گیت
دل اجڑ جائے تو شعروں میں
بھی تنہائی بہت
اپنی فطرت میں بھی روشن
ہوں گے لیکن اے ضمیر
میری راتوں سے بھی تاروں نے
چمک پائی بہت
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ