ہلکی ہلکی

ہلکی ہلکی

ہلکی ہلکی

ایک ہلکی ہلکی آہٹ ہے
ایک مہکا مہکا سایہ ہے
یہ کون مجھ کو خیالوں میں
دیوانہ بنانے آیا ہے
کچھ کہتی ہوئی وہ ان کی نظر
بجلی بھی نہیں شعلہ بھی نہیں
اس پر بھی مگر دل کو ہم نے
سینے میں سلگتا پایا ہے
زلفوں میں چھپا کر چہرے کو
ہم اپنے آپ سے شرمائے
بھولے سے ہمارے ہونٹوں پر
جب نام تمہارا آیا ہے . .

Posted on Feb 16, 2011