حکمران مجھ کو بہاروں کا بنایا جائے
حکمران مجھ کو بہاروں کا بنایا جائے
تاج کانٹوں کا میرے سر پر سجایا جائے
ہر کوئی اب تو گناہ گار بنا بیٹھا ہے
پارسائی کا ہنر مجھ کو سکھایا جائے
موت بر حق ہے مگر میری گزارش یہ ہے
زندہ انسان کا جنازہ نا اٹھایا جائے
میں بتاؤں گا اسے زخم کی لذت کیا ہے
پھول کا مجھ سے تعارف تو کرایا جائے
بڑھ گئی عمر میری نصف صدی سے بھی قتیل
جشن اب میرے غموں کا بھی منایا جائے
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ