ہم جو مہکے تو میری شاخ جلا دی اس نے

ہم جو مہکے تو میری شاخ جلا دی اس نے

ہم جو مہکے تو میری شاخ جلا دی اس نے ،
سبز موسم میں مجھے زرد ہوا دی اس نے . . .

پہلے ایک لمحے کی زنجیر سے باندھا مجھ کو ،
اور پھر وقت کی رفتار بڑھا دی اس نے . . .

جانتا تھا کے مجھے موت سکون بخشے گی ،
وہ ستم گر تھا ، سو جینے کی دعا دی اس نے . . .

اس کے ہونے سے تھی سانسیں میری دگنی شاید ،
وہ جو بچھڑا تو میری عمر گھٹا دی اس نے . . .

Posted on Feb 16, 2011