اس کی رفتار سے لپٹی رہیں آنکھیں میری

زخم تنہائی میں خوشبو حنا کس کی تھی
سایہ دیوار پر میرا تھا سدا کس کی تھی

اس کی رفتار سے لپٹی رہیں آنکھیں میری
اس نے مڑ کر بھی نا دیکھا وفا کس کی تھی

آنسوں سے ہی بھر گیا دامن میرا
ہاتھ تو میں نے اٹھائے تھے دعا کس کی تھی

میری آنکھوں کی زبان کوئی سمجھتا کیسے
زندگی اتنی دُکھی میرے سوا کس کی تھی

آگ سے دوستی اس کی تھی جلا گھر میرا
دے گیا کس کو سزا اور خطا کس کی تھی .

Posted on Oct 06, 2011