اس نے خط میں
عشق کا مطلب پوچھ لیا ہے
میں نے لکھا ہے
جب کوئی چہرہ
دھیان میں آکر
مین آنگن میں پھول کھلا دے
جب کوئی نام لبوں کو چھو کر
دھڑکنوں کی ترتیب بھلا دے
جب کوئی جذبہ کار جنون سے
آتش کو گلزار بنا دے
لیکن اتنا دھیان میں رکھنا
کوئی صراط عشق سے گزرے تب کھلتا ہے
عشق سے پہلے عشق کا مطلب کب کھلتا ہے . . . !
Posted on Feb 24, 2012
سماجی رابطہ