لوگ
لوگ
لوگ کچھ کہتے رہیں سنتے رہو
ہاتھ میرا تھام کر چلتے رہو
کس قدر راحت ہے سوذعشق میں
دھیمی دھیمی آگ میں جلتے رہو
کیا کہا وعظ نے اس سے کیا غرض
تم بھی اوروں کی طرح سنتے رہو
چاہتے ہو قربتیں یونہی بڑھیں
اب ملے ہو پھر ملو ملتے رہو
گھر کی تنہائی سے تو بہتر ہے یہی
ایک لمبی راہ پر چلتے رہو
Posted on Feb 16, 2011
سماجی رابطہ