میرے بعد کدھر جائے گی تنہائی
میں جو مرا تو مر جائے گی تنہائی
میں جب رو رو کے دریا بن جاؤں گا
اس دن پار اُتَر جائے گی تنہائی
تنہائی کو گھر سے رخصت کر تو دوں
سوچو کس کے گھر جائے گی تنہائی
ویرانہ ہوں آبادی سے آیا ہوں
دیکھے گی تو ڈر جائے گی تنہائی
یوں آؤ کے پاؤں کی بھی آواز نا ہو
شور ہوا تو مر جائے گی تنہائی
Posted on Sep 28, 2011
سماجی رابطہ