منظر ہے وہی ٹھٹھک رہی ہوں

منظر ہے وہی ٹھٹھک رہی ہوں

منظر ہے وہی ٹھٹھک رہی ہوں
حیرت سے پلک جھپک رہی ہوں

یہ تو ہے کے میرا وہم ہے
بند آنکھوں سے تجھ کو تک رہی ہوں

جیسے کے کبھی نا تھا تعارف
یوں ملتے ہوئے جھجک رہی ہوں

پہچان میں تیری روشنی ہوں
اور تیری پلک پلک رہی ہوں

کیا چین ملا ہے سر جو اس کے
شانوں پے رکھے سسک رہی ہوں

اک عمر ہوئی ہے خود سے لڑتے
اندر سے تمام تھک رہی ہوں

Posted on Feb 16, 2011