میں خود کو نہیں دیکھتی اوروں کی نظر سے

اب خوف نہیں مجھے کسی راہ گزر سے
میں دور نکل آئے ہوں پتھر کے نگر سے


وہ مجھ سے ملے گا کسی بھی موڑ پر ضرور
یہ بات مجھے معلوم ہے آغاز - ای - سفر سے


جیسی بھی ہوں اچھی یا بری اپنے لیے ہوں
میں خود کو نہیں دیکھتی اوروں کی نظر سے ! ! !

Posted on Sep 30, 2011