بکھر رہی ہے میری ذات اسے کہنا
کبھی ملے تو یہی بات اسے کہنا
وہ ساتھ تھی تو زمانہ تھا ہمسفر میرا
مگر اب کوئی نہیں میرے ساتھ اسے کہنا
اسے کہنا کے بن اس کے دن نہیں گزرتی
سسک سسک کے کٹتی ہے رات اسے کہنا
اُسے پُکاروں یا خود ہی پہنچ جاؤں اس کے پاس
نہیں رہے اب وہ حالات اسے کہنا
اگر وہ پھر بھی نا لوٹے تو آئے مہربان
ہماری ذیست کے حالات اسے کہنا
ہر جیت اس کے نام کر رہا ہوں میں
میں مانتا ہوں اپنی ہار اسے کہنا
Posted on Aug 22, 2011
سماجی رابطہ