میری نیند میں ابھی ایک خواب باقی ہے

میری نیند میں ابھی ایک خواب باقی ہے

میری نیند میں ابھی ایک خواب باقی ہے
میری محبت کا سوال و جواب باقی ہے

آنکھوں سے اظہار محبت کیا تو کیا
خاموشی کے غموں کا حساب باقی ہے

آپکی جستجو نے ایسی آگ لگا دی دل میں
اب بھی شمع جلتی ہے اور التحاب باقی ہے

آپ ہی کی آنکھوں میں گم ، مدھوش رہوں
وہ سنہرا لمحہ ، شب مہتاب باقی ہے

مُرجھا چکا ہے وقت انتظار کرتے ہوئے
لیکن میری محبت کا وہ گلاب باقی ہے

رنگا ہے مجھے کچھ ایسے رنگوں میں
کے وفا کی داستان ، ایک کتاب باقی ہے

چھوا ہے آپ کے لبوں کو اس پیمانے نے
جس میں میری زندگی ، کچھ شراب باقی ہے

Posted on Feb 16, 2011